مجلہ نور معرفت کے پیش نظر  شمارے کا پہلا مقالہ "تفسیر ِقرآن کے لئے درکار علوم اور مفسِّر کی شرائط " کے عنوان سے اِس سوال کا جواب ڈھونڈتا ہے کہ ایک مفسّر کےلئے کن علوم و فنون کا ماہر  اور کن خصوصیات وفضائل کا حامل ہونا ضروری ہے؟  اس شمارے کا دوسرا مقالہ حدیثِ معصومین علیہم السلام  کی صحت و اعتبار کا معیار طے کرنے کے حوالے سےسن  150 ہجری سے 250ہجری کے درمیان اصحاب ائمہ اہل بیت علیہم السلام کی اُس علمی کاوش کا تحلیلی جائزہ پیش کرتا ہے جس میں انہوں نے ائمہ کی طرف منسوب احادیث کے نقد کے معیار قائم کیے۔ تیسرا مقالہ ایک متفاوت دینی سیاسی نظام یعنی "ولایتِ فقیہ" سے متعارف کرواتا اور اس کا "تھیوکریسی" سے موازنہ پیش کرتا ہے۔ چوتھے مقالے میں اسلام اور مروجہ پاکستانی قوانین کے تناظر میں معاشرتی سزاوں کی قانونی حیثیت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔پانچویں مقالے میں قرآن و حدیث کی روشنی میں انسان کی نفسیاتی مشکلات کے اسباب وعوامل کا جائزہ لیتے ہوئے اِن مشکلات اور بیماریوں کے سدّباب کے حوالے سے دینی تعلیمات کو اجاگر کیا ہے۔ چھٹے مقالہ میں حافظؔ اور اقبالؔ کے مشترکات، اقبالؔ پر حافظؔ کی تاثیر اور اقبالؔ کے مختصات بیان کیے گئے ہیں۔ ساتویں مقالے میں سید وحید الحسن ہاشمی کی نعت گوئی کا اسلوب متعارف کروایا گیا ہے۔ اس شمارے کے آٹھویں مقالے میں " نہج البلاغہ" کے اردو  ترجمہ بقلم علامہ مفتی جعفر حسینؒ   کی خوبیوں اور موجودہ   دور  کے قاری کو اس میں درپیش دشواریوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اور نویں مقالے میں آپ علیہ السلام کے فرمودات کی روشنی میں اقتصادیات پر تہذیبی اقدار اور روّیوں کی تاثیر کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ علمی، تحقیقی سہ ماہی  نور معرفت کا یہ شمارہ بھی سابقہ شماروں کی طرح عالمِ اسلام کی دینی، سماجی مشکلات کے حلّ کے عملی اقدامات تجویز کرتے ہوئے علمی تحقیقی حلقوں میں پذیرائی پائے گا۔ ان شاء اللہ!

Published: 2021-11-11

Editorials

Articles